سابق وزیر خزانہ اور ماہر اقتصادیات ڈاکٹر حفیظ پاشا کا دعویٰ ہے کہ اگر آئی ایم ایف سے معاہدہ ہو بھی گیا تو ہم چیلنجز پر قابو نہیں پاسکیں گے۔ سابق وزیر خزانہ نے نیوز کے ایک پروگرام کے دوران دعویٰ کیا کہ اگر ایک ساتھ تین یا چار سے زیادہ اقدامات کیے گئے تو مہنگائی بہت بڑھ جائے گی۔ ان کے مطابق حکومت کو ان صنعتوں پر ٹیکس عائد کرنا چاہیے تھا جو ٹیکس ادا نہیں کرتیں۔ افراط زر کی شرح بڑھے گی،


 کم از کم 35% تک پہنچ جائے گی، کیونکہ اس کی رفتار بڑھے گی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ حکومت کی اکتوبر سے کچھ نہ کرنے کی حکمت عملی غلط تھی۔ اگر اکتوبر میں جلد سے جلد انتخاب کر لیا جاتا تو آئی ایم ایف پروگرام اپنی جگہ موجود ہوتا۔ اعتماد میں اضافہ نہیں ہوا ہے، اور اس کی وجہ ہے۔